اردو شاعری

 عمار اقبال کی شاہکار غزل


مجھ سے بنتا ہوا تو تجھ کو بناتا ہوا میں

گیت ہوتا ہوا تو گیت سناتا ہوا میں


ایک کوزے کے تصور سے جڑے ہم دونوں

نقش دیتا ہوا تو چاک گھماتا ہوا میں


"تم بناؤ کسی تصویر میں کوئی رستہ

میں بناتا ہوں کہیں دور سے آتا ہو میں"


ایک تصویر کی تکمیل کے ہم دو پہلو

رنگ بھرتا ہوا تو رنگ بناتا ہوا میں


مجھ کو لے جا کہیں دور بہاتی ہوئی تو

تجھ کو لے جاؤں کہیں دور اڑاتا ہوا میں


اک عبارت ہے جو تحریر نہیں ہو پائی

مجھ کو لکھتا ہوا تو تجھ کو مٹاتا ہوا میں


میرے سینے میں کہیں خود کو چھپاتا ہوا تو

تیرے سینے سے ترا درد چراتا ہوا میں

Post a Comment

0 Comments

Close Menu