[1/14, 2:33 PM] Sal And Sevs: اُسکوفرصت ہی نہیں وقت نکالے مُحسن
ایسے ہوتے ہیں بَھلا چاہنے والے محسن
یاد کے دَشت میں پھرتا ہوں میں ننگے پاؤں
دیکھ تو آ کے کبھی پاؤں کے چھالے مُحسن
کھو گئی صُبح کی امید اور اب لگتا ہے
ہم نہیں ہوں گےکہ جب ہوں گےاُجالے مُحسن
حاکمِ وقت کہاں ، میں کہاں ، عدل کہاں
کِیوں نہ خَلقت کی زبان پر لگائیں تالے مُحسن
وہ جو اِک شخص متاعِ دل و جان تھا، نہ رہا
اب بھلا کون میرے درد سنبھالے مُحسن ....
[9/6, 8:58 PM] Sal And Sevs: قصہّ ابھی حجاب سے آگے نہیں بڑھا
میں ’آپ‘، وہ ’جناب‘ سے آگے نہیں بڑھا
مّدت ہوئی کتاب ِمحبت شروع کیے ہوئے
لیکن میں پہلے باب سے آگے نہیں بڑھا
لمبی مُسافتّیں ہیں مگر اس سوار کا
پاؤں ابھی رکاب سے آگے نہیں بڑھا
طول ِکلام کے لیے میں نے کیے سوال
وہ مختصر جواب سے آگے نہیں بڑھا
رخُسار کا پتہ نہیں، آنکھیں تو خوب ہیں
دیدار ابھی نقاب سے آگے نہیں بڑھا
وہ لذّتِ گناہ سے محروم ہی رہا
جو خواہش ثواب سے آگے نہیں بڑھا
0 Comments